ادارے سیمنٹ اور سریے سے نہیں، لوگوں سے بنتے ہیں: احسن اقبال
07-12-2025
(لاہور نیوز) وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ ادارے اینٹ، سیمنٹ اور سریے سے نہیں بلکہ لوگوں سے بنتے ہیں۔
احسن اقبال نے لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج کا سب سے بڑا المیہ یہ ہے کہ ہم نے ان اخلاقی، روحانی اور فکری بنیادوں کو فراموش کر دیا ہے جن پر اسلامی معاشرے کی تعمیر ہوئی تھی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ نبی کریم ﷺ کو آج سے چودہ سو سال قبل بھی انہی حالات کا سامنا تھا جن کا آج کی دنیا کو ہے، اس وقت بھی لوگ قبائلی تقسیم کا شکار تھے، خواتین کو حقوق حاصل نہیں تھے اور انسانیت کو رسوائی کا سامنا تھا مگر نبی کریم ﷺ کی بے مثال قیادت نے نہ صرف ان مسائل کا حل پیش کیا بلکہ ایک مثالی معاشرہ تشکیل دیا۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ آج ہم ان تعلیمات سے دور ہو چکے ہیں جنہوں نے مسلمانوں کو بلندی عطا کی تھی، یہی وجہ ہے کہ آج مسلم دنیا، خصوصاً غزہ جیسے علاقوں میں، ظلم و ستم کا شکار ہے، آج ایک کروڑ آبادی والا علاقہ دن رات بمباری اور ظلم کی لپیٹ میں ہے جبکہ سوا دو ارب مسلمان صرف مذمتی قراردادوں تک محدود ہو کر رہ گئے ہیں۔ احسن اقبال نے کہا کہ مسلمانوں کے زوال کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ہم نے قرآن و سنت کی تعلیمات کو صرف مذہبی معاملات تک محدود کر دیا ہے، حالانکہ سیرتِ رسول ﷺ ہماری زندگی کے ہر پہلو پر روشنی ڈالتی ہے، اگر ہم دوبارہ عروج حاصل کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں سیرتِ طیبہ ﷺ کو اپنی عملی زندگی میں اپنانا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ جب مسلمان دنیا میں عروج پر تھے تو وہ علم، سائنس، طب، فن اور فلسفے جیسے شعبوں میں دنیا کی قیادت کر رہے تھے اور اس کی بنیاد قرآن مجید سے ان کا تعلق تھا، قرآن ہمیں کائنات کے مشاہدے، علم کی جستجو اور تحقیق کی دعوت دیتا ہے، اللہ تعالیٰ نے وہ تمام علم قرآن میں سمو دیا ہے جس کی ہمیں ضرورت ہے۔ وفاقی وزیر نے نوجوان نسل کو پیغام دیا کہ وہ علم، تحقیق اور کردار سازی کی طرف لوٹیں، یہی راستہ ہے جس سے مسلمان اپنا کھویا ہوا مقام دوبارہ حاصل کر سکتے ہیں۔