گلوکار استاد سلامت علی خان کو مداحوں سے بچھڑے 24 برس بیت گئے

07-11-2025

(لاہور نیوز) نامور کلاسیکی موسیقار اور گلوکار استاد سلامت علی خان کو مداحوں سے بچھڑے 24 برس بیت گئے۔

استاد سلامت علی خان 12 دسمبر 1934ء کو برطانوی ہندوستان کے علاقے شام چوراسی، ضلع ہوشیارپور میں پیدا ہوئے، انہیں موسیقی کی ابتدائی تربیت اپنے والد، استاد ولایت علی خان سے ملی، انہی کی سرپرستی میں کم عمری سے راگ اور تان کی دنیا میں ایسا قدم رکھا کہ ہندوستان بھر میں ان کی شہرت کے چرچے ہونے لگے۔ قیامِ پاکستان کے بعد وہ ملتان ہجرت کر آئے اور بعد ازاں لاہور کو اپنا مستقل مسکن بنایا، ان کا تعلق شام چوراسی گھرانے سے تھا، جو دھرپد گائیکی کے حوالے سے جانا جاتا ہے، لیکن استاد سلامت علی خان نے اپنے فن کو "خیال گائیکی" کے رنگ میں ڈھالا اور اس میں ایسی مہارت حاصل کی کہ انہیں "پنج پٹیہ" گلوکار کے لقب سے بھی نوازا گیا۔ استاد سلامت علی خان  نے نہ صرف روایت کی پاسداری کی بلکہ کلاسیکی موسیقی کی مختلف جہتوں میں کامیاب تجربات بھی کئے جو آج بھی نوجوان گائیکوں کے لئے مشعلِ راہ ہیں۔ ان کے فن کو سراہتے ہوئے حکومتِ پاکستان نے انہیں صدارتی تمغہ برائے حسنِ کارکردگی اور ستارۂ امتیاز جیسے اعلیٰ ترین اعزازات سے نوازا، ان کے نغمات، راگ اور تانوں کا جادو آج بھی سننے والوں کے دلوں میں تازگی بھر دیتا ہے۔ استاد سلامت علی خان 11 جولائی 2001ء کو اس فانی دنیا سے رخصت ہو گئے، وہ لاہور کے سکیم موڑ، ملتان روڈ کے قبرستان میں آسودۂ خاک ہیں، مگر ان کا فن، ان کی گائیکی اور ان کی یادیں آج بھی زندہ ہیں۔