لاہور ہائیکورٹ: قانون سازی تک ویپ کاروبار کرنے والوں کیخلاف کارروائی نہ کرنے کا حکم
07-03-2025
(لاہور نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے ویپ اور الیکٹرک سگریٹ پر پابندی کے خلاف دائر درخواستیں نمٹا دیں۔
جسٹس انوار حسین نے ویپ مال سمیت ایک سو سے زائد ڈیلرز کی درخواستوں پر سماعت کی، درخواستوں میں چیف سیکرٹری، ہوم سیکرٹری اور سی سی پی او کو فریق بنایا گیا۔ دوران سماعت جسٹس انوار حسین نے درخواست گزار وکلا سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کیا پراپرٹی ڈی سیل ہو گئی ہے، وکلا نے جواب دیا ڈی سیل ہو گئی ہے، لیکن پولیس ابھی تک دکانداروں کو حراساں کر رہی ہے۔ اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ کابینہ اجلاس میں ویپ کے استعمال کے مضر اثرات اور اس کو کنٹرول کرنے کے متعلق تبادلہ خیال ہوا، ویپ سے وابستہ کاروبار کو ریگولیٹ کرنے کے لئے قانون سازی کی جا رہی ہے، ویپ کاروبار کو ریگولیٹ کرنے کیلئے مسودہ بنایا، سٹیک ہولڈرز کا موقف بھی سنا جائے گا۔ جسٹس انوار حسین نے پنجاب حکومت کے لاء افسر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کابینہ میں معاملہ ڈسکس ہوا اور آئی جی نے کہا فٹا فٹ چھاپے مارنا شروع کر دیں، فریم ورک ضرور بنائیں، پہلے بھی کہا تھا کہ آئین ہر کسی کو کاروبار کا حق دیتا ہے۔ اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل نے جواب دیا انتظامیہ نے ویپ کاروبار کرنے والوں کے خلاف کوئی کریک ڈاؤن نہیں کیا، ویپ کاروبار سے وابستہ دکانوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ جسٹس انوار حسین نے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا درخواست گزار کسٹم ڈیوٹی ادا کرتے ہیں، قانون سازی تک ان کے کاروبار کیسے بند کئے جا سکتے ہیں، جب تک قانون سازی نہیں ہو گی کوئی بھی درخواست گزاروں کے خلاف کارروائی نہیں کرے گا۔