نواز شریف کو مائنس کرنے والے آج خود مائنس ہو گئے: مریم نواز
06-27-2025
(لاہور نیوز) وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ جو کہتے تھے نواز شریف مائنس آج وہ خود مائنس ہو گئے، ان کو کسی نے مائنس نہیں کیا، ان کی ناقص کارکردگی نے انہیں مائنس کیا ہے۔
پنجاب اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے کہا کہ میری بہن علیمہ خان نے خود فرما دیا بانی مائنس ہو چکے ہیں، آج ہم نہیں کہہ رہے بانی کی بہنیں مائنس کی بات کر رہی ہیں۔ مریم نواز نے کہا کہ 75 ملین کی لاگت سے پہلا سرکاری کینسر ہسپتال تکمیل کے مراحل تک پہنچ چکا ہے، یہ ہزار بیڈ کا ہسپتال ہے جس میں عالمی معیار کی سہولتیں فراہم کی جائیں گی اور جہاں عالمی معیار کے ڈاکٹرز سمیت مشینری ہو گی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ میں پنجاب کی عوام کو بتانا چاہتی ہوں کینسر ہسپتال تکمیل کے آخری مراحل میں ہے، یہ اس سال فنکشنل ہو جائے گا، عوامی فلاح کے منصوبوں کی ریکارڈ مدت میں تکمیل یقینی بنا رہے ہیں۔ مریم نواز نے کہا کہ پینے کےصاف پانی کی فراہمی کا سب سے بڑا منصوبہ شروع کرنےجارہےہیں، جیسےماں کوہربچہ پیارا ہوتا ہےاوربچوں میں تفریق نہیں کرتی، میرے لیے پنجاب کا ہر گاؤں، تحصیل ایک جیسی ہے، پنجاب کےعوام کو ان کا حق ان کی دہلیزتک پہنچایا جا رہا ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے نام پر کتنی حکومتیں بنائی اور گرائی گئیں، جنوبی پنجاب کے ساتھ جھوٹے وعدے کیے گیے، ہم نے اعلانات کے بجائے عملی اقدامات کیے، اپنے وعدے پورے کیے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کے خطاب کے دوران اپوزیشن ارکان نے شور شرابا کرنا شروع کر دیا جس پر مریم نواز نے کہا کہ اپوزیشن کو لگے رہنے دیں، ان کے حق کو تسلیم کرتی ہوں، کل (ہفتہ) سے صاف پانی منصوبہ شروع کرنے کا اعلان کر دیا، انہوں نے کہا کہ پینے کے صاف پانی کا سب سے بڑا منصوبہ جنوبی پنجاب سے شروع کرنے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرا مقابلہ کسی اور سے نہیں اپنی ہی جماعت کے بڑوں سے ہے، جن کا نام نواز شریف اور شہباز شریف ہے، صوبے بھر میں عوام کی بلا تفریق خدمت کر رہے ہیں، صوبے بھر میں عوام کو اقلیتی کارڈ اور کسان کارڈ دیئے گئے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ جنوبی پنجاب کی ترقی پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں، میرے لیے پنجاب کا ہر گاؤں، تحصیل ایک جیسی ہے، پنجاب کے عوام کو ان کا حق ان کی دہلیز تک پہنچایا جا رہا ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ تاریخی بجٹ کی منظوری پر ارکان اسمبلی کو خراج تحسین پیش کرتی ہوں، ہم نے تاریخ کا سب سے منظم 5335 ارب کا بجٹ دیا ہے، ہم نے تاریخ میں پہلی بار ٹیکس فری بجٹ دیا ہے، میں آپ کو، پارلیمنٹیرینز کو اور پورے پاکستان کو بھارت کے خلاف فتح پر مبارکباد پیش کرتی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان کو اور وزیراعظم شہباز شریف کو خراج تحسین پیش کرتی ہوں، میں ایران پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرتی ہوں، پاکستان امن کے اصولوں پر چلنے والی پرامن ریاست ہے، پاکستان قوم ایران کے ساتھ کھڑے ہونے پر قابل ستائش ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ پنجاب کا 30 سال سے ڈومیسٹک ڈیٹ آج تقریباً ختم ہو چکا ہے، ہم نے کوئی نیا ٹیکس لگانے کے بجائے ٹیکس نیٹ کو وسیع کیا ہے، اس کے نتیجے میں ریونیو میں اضافہ ہوا ہے، وزیر خزانہ مجتبی شجاع الرحمان اور سیکرٹری خزانہ مجاہد شیر دل کی کاوشیں قابل تحسین ہیں، دونوں شخصیات نے نواز شریف کے ایجنڈے کے مطابق بجٹ بنایا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ سرکاری اخراجات میں صرف تین فیصد اضافہ ہوا ہے، جس میں تنخواہوں میں اور پنشن میں اضافہ شامل ہے، مائنز اینڈ منرلز میں 30 ارب روپے کی پنجاب نے بچت کی ہے، وزارت معدنیات میں انقلابی اقدامات قابل تحسین ہیں۔ مریم نواز کا کہنا تھا کہ صوبہ بھر میں عوام کی بلاتفریق خدمت کر رہے ہیں، میرے ہر منصوبے میں پنجاب کے ہر علاقے کے شہری کا وہی حصہ ہے جو لاہور کے باسیوں کا حصہ ہے، بھکر، لیہ راجن پور، ڈی جی خان، رحیم یار خان سب شامل ہیں جس طرح لاہور والے شامل ہیں۔ وزیر اعلی نے کہا کہ اپنے اپم پی ایز کے صبر ان کی بردباری کو سیلوٹ پیش کرتی ہوں، ایم پی ایز کی سپورٹ کے بغیر میں یہ حاصل نہیں کر سکتی تھی، میں نے پہلی تقریر میں کہا تھا کہ میرا مقابلہ کسی اور سے نہیں اپنی ہی جماعت کے جائینٹس سے ہے۔ مریم نواز کا کہنا تھا کہ کسانوں کیلئے اس سال ٹارگیڈیٹ سبسڈی ان کے گھروں میں پہنچائی جائے گی، اس سال دس ہزار کسانوں کو سبسڈی پر ٹریکٹر دئیے گئے ہیں، نو ارب روپے کی لاگت سے سولرلائزیشن پر کام شروع کریں گے، چار اضلاع میں یہ ایگری کلچر مال بن چکے ہیں ایک ہی چھت تلے مشینری، کھاد، بیج اور سٹوریج کی سہولت کسانوں کو دی جائے گی۔ مریم نواز نے کہا کہ اس سال تیس ارب روپے کی سود سے پاک قرض کی سکیم شروع کر رہے ہیں، جدید مشینری کی خرید میں کسانوں کی مالی معاونت کرنے جا رہے ہیں، دو ارب روپے کی لاگت سے فصلوں می انشورنس سکیم لائی جا رہی ہے جبکہ پوٹھار کے علاقے میں چھوٹے ڈیم بنائے جا رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ مویشی پالنے والوں کو چار ماہ کے لئے دو لاکھ پچھتر ہزار دیا جا رہا ہے، اس سال مزید تین لاکھ جانور تیار ہوں گے جس سے دودھ اور گوشت کی ایکسپورٹ بڑھے گی تاہم جنوبی پنجاب کی خواتین کو ساڑھے پانچ ہزار جانور مفت فراہم کئے جا چکے ہیں۔