’’یہ ہمارے بیگ اٹھاتا تھا‘‘ نعمان نیاز اور شعیب اخترمیں تناؤ پھر بڑھ گیا

06-01-2025

(ویب ڈیسک) قومی ٹیم کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر اور سینئر سپورٹس صحافی ڈاکٹر نعمان نیاز کے درمیان دیرینہ تناؤ ایک بار پھر شدت اختیار کرگیا۔

معروف صحافی ڈاکٹر نعمان نیاز نے ایک شو کے دوران سابق کرکٹر کی جانب سے کیے گئے ایک متنازع ریمارکس کے بعد شعیب اختر کو قانونی نوٹس بھجوادیا۔ شو کے دوران شعیب اختر پاکستان ٹیم کے کوچنگ نظام اور مینجمنٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے اپنی مثال دیتے ہیں کہ میرے ٹائم پر مجھے تو پتہ بھی نہیں ہوتا تھا کہ کوچ کون ہے؟ دوسرا ہمیں یہ نہیں پتہ ہوتا تھا کہ منیجر کون ہے؟۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ہمارے وقت ہمیں یہ پتہ ہوتا تھا کہ ہمارے بیگ کمرے میں پہنچے ہیں کہ نہیں، منیجر البتہ اس لیے رکھا ہوتا تھا، یہ ڈاکٹر نعمان ہمارے بیگ اٹھاتا تھا، یہ اسی لیے رکھا ہوا تھا نا، یہ کمپیوٹر میں کچھ لکھتا رہتا تھا اور اس کا بنیادی کام ہمارے بیگ کمروں تک پہنچانا ہوتا تھا"۔ اس تبصرے کو صحافی نے توہین آمیز اور ان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے والا قرار دیا۔ ڈاکٹر نعمان نیاز کے وکیل قاضی عمیر علی کی جانب سے 29 مئی کو بھیجے گئے قانونی نوٹس میں کہا گیا ہے کہ شعیب کے بیانات سے میرے موکل کی شبیہ کو نقصان پہنچا ہے۔ نوٹس میں خبردار کیا گیا ہے کہ اگر شعیب اختر نے عوامی سطح پر آکر اپنے بیان کی معافی نہیں مانگی یا اپنا بیان واپس نہیں لیا تو ہتک عزت آرڈیننس 2002 کے تحت مزید قانونی کارروائی کریں گے۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب دونوں میں جھگڑا ہوا ہو، 2021 میں لائیو پروگرام کے دوران بحث کے بعد شعیب اختر پاکستان ٹیلی ویژن نیٹ ورک (پی ٹی وی) کے اسپورٹس شو چھوڑ کر چلے گئے تھے، تاہم بعدازاں وہ دوبارہ آئے لیکن دونوں کے درمیان تلخ رشتے رہے۔