غیرت کے نام پر قتل کیس: عمر قید و 7،7 سال قید کی سزا پانیوالے ملزمان بری
03-07-2025
(لاہور نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے غیرت کے نام پر قتل کے مقدمے میں عمر قید سمیت 7،7 برس قید کی سزا پانے والے چار ملزمان کو بری کر دیا۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم نے علی اکبر سمیت دیگر کی سزا کیخلاف اپیلوں پر 22 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا ، ملزمان علی اکبر اور حافظ ارشد سمیت دیگر پر شہری محمد علی کو خنجر کے وار سے قتل کرنے کا مقدمہ درج تھا۔ ملزمان کیخلاف 2020 میں پاکپتن میں قتل سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا، 2023 میں ٹرائل کورٹ نے ملزم علی اکبر کو عمر قید جبکہ ساتھیوں کو سات سات برس قید سنائی تھی۔ چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے فیصلے میں لکھا کہ پراسیکیوشن کے مطابق ملزمان نے بیٹی سے ناجائز تعلقات کے شعبے میں مدعی کے بیٹے کو قتل کیا جبکہ استغاثہ دائر کروانے والے مدعی نے تسلیم کیا کہ پہلی بار غیرت کے نام پر قتل کا ذکر استغاثہ میں استعمال کیا اور تفتیشی کے مطابق مدعی نے ایف آئی آر کے اندراج کے وقت قتل کی وجہ لکڑی چوری بتائی تھی۔ فیصلے کے مطابق مدعی نے واقعہ کے ڈیرھ سال بعد تفتیش سے غیر مطمئن ہو کر استغاثہ دائر کیا، پراسیکیوشن کے گواہوں کے بیانات میں بے شمار تضادات موجود ہیں۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ جرح کے دوران تفتیشی نے تسلیم نے کیا کہ مقتول کی دکان بازار میں موجود ہے لیکن کسی دکاندار نے وقوعہ سے متعلق بیان ریکارڈ نہیں کرایا، عدالت تمام ملزمان کی اپیلیں منظور کر کے ا نہیں رہا کرنے کا حکم دیتے ہوئے مدعی کی ملزمان کی سزا بڑھانے کی درخواست مسترد کرتی ہے۔