پاکستان کے نامور مصوّر اور خطاط شاکر علی کی آج 50ویں برسی
01-27-2025
(لاہور نیوز) پاکستان کے نامور مصوّر اور خطاط شاکر علی کی آج 50 ویں برسی ہے، انہیں پاکستان میں تجریدی مصوّری اور خطاطی کا بانی کہا جاتا ہے۔
شاکر علی 6 مارچ 1914ء کو رام پور برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے، مصوّری کی ابتدائی تعلیم جے جے سکول آف آرٹس بمبئی سے حاصل کی، برطانیہ سے فن مصوّری کا تین سالہ کورس مکمل کیا، وہ کچھ عرصہ فرانس کے ممتاز مصوّر آندرے لاہوتے کے زیرِ تربیت بھی رہے اور ان سے بہت کچھ سیکھا۔ 1951ء میں پاکستان آنے کے بعد شاکر علی لاہور کے میو سکول آف آرٹس سے وابستہ ہو گئے جسے آج نیشنل کالج آف آرٹس کہا جاتا ہے، 1961ء میں وہ این سی اے کے پرنسپل مقرر ہوئے اور 1973ء تک اسی عہدے پر فائز رہے۔ شاکر علی نے آیاتِ قرآنی کو تجریدی انداز میں کینوس پر اتارا جس کے بعد حنیف رامے، صادقین، آفتاب احمد، گل جی نے بھی تجریدی انداز کو اپنایا اور اس فن کو بامِ عروج تک پہنچایا۔ حکومتِ پاکستان نے شاکر علی کو 1962ء میں صدارتی تمغہ برائے حسنِ کارکردگی عطا کیا جبکہ 1971ء میں انہیں ستارۂ امتیاز سے نوازا گیا۔ شاکر علی 27 جنوری 1975ء کو انتقال کر گئے، وہ لاہور کے گارڈن ٹاؤن قبرستان میں آسودۂ خاک ہیں۔