پی ٹی آئی کے چارٹر آف ڈیمانڈ کا 7 روز تک جواب دیں گے: رانا ثناء اللہ

01-21-2025

(لاہور نیوز) وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے چارٹر آف ڈیمانڈ کا 7روز تک جواب دیں گے۔

دنیا نیوز کے پروگرام’’آن دی فرنٹ‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ القادر ٹرسٹ کیس میں بانی پی ٹی آئی نے غلطی کی ہے، یہ پیسے برطانیہ میں پکڑے گئے جب معاملہ کابینہ میں آیا اسی دن سے شور شروع ہو گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کرپٹ پریکٹس کی ہے، یہ پیسے منی لانڈرنگ کے چکر میں پکڑے گئے، برطانوی قانون کے مطابق یہ پیسے پاکستان کو واپس آنے تھے، بانی پی ٹی آئی نے زمین کی فیور لی، اس کیس میں فیور دی گئی اور پھر چیزیں لی گئیں۔ مشیر وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ یہ تھرڈ پارٹی کے بغیر معاہدہ نہیں ہو سکتا تھا، تھرڈ پارٹی حکومت ہے اور حکومت نے فیور دی ہے, برطانیہ میں فیور دے کر7 سے 8 ارب حاصل کیا گیا، کسی ٹیکنکل گراؤنڈ پر اگر کوئی معاملہ آتا ہے تو وہ الگ بات ہے، دوسروں کو چور اور ڈاکو کہنے والے نے فیور دے کر رقم لی۔ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ خود یہ اپنی رسیدیں نہیں دکھا سکا، القادر ٹرسٹ کے مالک عمران خان اور ان کی اہلیہ ہیں جو ٹرسٹ ہوتا ہے وہ ٹرسٹی کی ملکیت ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نو مئی کو شہدا کی یادگاروں کو جلایا گیا، نو مئی کے مجرمان کو رہائی کے بعد ہار پہنائے گئے، نو مئی کے مقدمات عدالتوں میں چل رہے ہیں، ہمارا کریمنل جسٹس سسٹم ایسا ہے کہ شک کا فائدہ ہمیشہ ملزم کو جاتا ہے، شک جج کو کسی بھی وقت پڑ سکتا ہے۔ مشیر وزیر اعظم  نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے پریس کانفرنس میں کہا تھا نو مئی پر پہلے صدق دل سے معافی مانگیں، انہوں نے پہلے گھر کو آگ لگائی اور پھر الزام بھی ہم پر لگا رہے ہیں۔ رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے چارٹر آف ڈیمانڈ پر سب کمیٹی کام کر رہی ہیں اس کا 7 روز بعد جواب دیں گے، انہوں نے چارٹر آف ڈیمانڈ پہلے میڈیا کو جاری کیا تھا، مطالبات کا تحریری جواب پیش کریں گے، حکومت اور اپوزیشن میں معاملات مذاکرات سے ہی حل ہوتے ہیں، کوئی سمجھوتہ ہو بھی سکتا ہے نہیں بھی، حتمی جواب تیار ہونے تک کچھ نہیں کہہ سکتا۔ انہوں نے کہا کہ بالکل نہیں کہہ رہا کہ جوڈیشل کمیشن نہیں بن سکتا، اگر کسی بات پر اتفاق رائے ہو گا تو وزیر اعظم تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیں گے، پی ٹی آئی نے بیس سے بائیس نکات اٹھائے ہیں ان کا جواب دیں گے۔ مشیر وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ جب یہ ضمانت کیلئے اپلائی کریں گے تو پراسیکوشن  نے مخالفت تو کرنی ہے، ضمانت لینے کا اختیار عدالت کے پاس ہے میرے خلاف منشیات کا کیس سزائے موت دلانے کے لیے بنایا گیا تھا، بعد میں وہ کیس ختم ہو گیا۔ رانا ثناء اللہ نے مزید کہا کہ میرا نہیں خیال بانی کے باہر آنے سے سیاسی ٹمپریچر نیچے آئے گا، عمران خان کے خیالات 2014 والے ہی ہیں، پی ٹی آئی نے نفرت کی سیاست کو فروغ دیا۔