ٹرمپ نے پہلے بھی جو کہا وہ نہیں کیا، اب بھی حلف کے بعد ہی کچھ واضح ہوگا: حنا ربانی کھر

01-11-2025

(لاہورنیوز) سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا کہ ٹرمپ نے پہلے بھی جو کہا وہ نہیں کیا، اب بھی حلف کے بعد ہی کچھ واضح ہوگا۔

تھنک فیسٹ 2025 میں " ٹرمپ کے مطابق دنیا" سیشن میں سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر، سینئر صحافی لبنان لیلہ ہاٹم اور وی سی بنوں یونیورسٹی معید یوسف نے شرکت کی۔سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا کہ ٹرمپ جب آیا تھا پہلی بار تو لگتا تھا جو کہہ رہا ہے وہ کرے گا جو نہیں کیا، اب جب حلف لے گا تو پتہ چلے گا کہ اس میں اب کیا فرق ہے؟ حنا ربانی کھر نے کہا کہ پاکستانی لوگ مجھ سے اکثر پوچھتے ہیں کہ ٹرمپ آگیا تو کیا اب عمران خان رہا ہو جائے گا؟انہوں نے کہا کہ پاکستان چین دوستی بھارت کو کھٹکتی ہے، ہمیں حقیقت پسند ہونا چاہئے کیا ہم بھارت کا مقابلہ کرنا چاہتے ہیں یا نہیں؟، ہمارے لوگ ہماری طاقت ہیں ان پر بھروسہ کرنا چاہئے۔ وی سی بنوں یونیوسٹی معید یوسف نے کہا کہ ٹرمپ کا خیال ہے کہ امریکا نے شہنشاہیت کے خلاف بہت قربانیاں دی ہیں،امریکا سمیت ہر ملک کے اپنے اپنے مفادات ہیں سب اس کے لئے کام کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پہلے یہ پوچھا جاتا رہا کہ ٹرمپ کی کال آئی ہے یا نہیں؟ ٹرمپ اچھا ہے یا نہیں؟۔ معید یوسف نے کہا کہ بھارت کا 1991 تک کوئی ملک دوست نہیں تھا اب حالات بالکل مختلف ہیں، جب ہم کوئی پالیسی بناتے ہیں تو جاری رہنی چاہئے، ہر آنے والی حکومت کو تبدیل نہیں کرنی چاہئے۔سینئر صحافی لبنان لیلہ ہاٹم نے کہا کہ امریکا خود بھی غزہ میں قتل عام روکنا نہیں چاہتا، امریکی اتحادیوں میں اسرائیل بھی شامل ہے جس کی ناراضی وہ مول نہیں لے سکتا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل لبنان کے جنوبی حصے کی طرف بڑھنے کی کوشش کر رہا ہے،اسرائیل انسانی حقوق کی پروا نہیں کر رہا،عرب ممالک اکٹھے اور متحد ہوں تو ہی تمام چیلنجز کا سامنا کر سکتے ہیں۔لیلہ ہاٹم نے کہا کہ اب بہت ہو گیا اسرائیل کو روکنا ہو گا، ہزاروں فلسطینی شہید اور لاکھوں زخمی ہو چکے ہیں، اسرائیل کے حملوں میں کمی نہیں آئی، سیز فائر ہونا ضروری ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ جنوبی لبنان میں لوگ اپنے ملک کی حفاظت کے لئے لڑ رہے ہیں، لبنان میں شعیہ، سنی کے علاوہ مسیحی اور دیگر مذاہب کے لوگ بھی رہتے ہیں، اقوام متحدہ بھی اپنا کردار غیر جانبداری سے کرنے سے قاصر ہے۔