26 ویں آئینی ترمیم کے معاملے پر فضل الرحمان کیساتھ ہاتھ نہیں ہو گا: فیصل واوڈا

12-05-2024

(دنیا نیوز) سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم کے معاملے پر فضل الرحمان کے ساتھ ہاتھ نہیں ہوگا بلکہ ہم سب ان کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔

سینیٹر فیصل واوڈا نے جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی، ملاقات میں ملکی مجموعی سیاسی صورتحال سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے 26ویں آئینی ترمیم اور عمران خان کی جان کو لاحق خطرات کے حوالے سے بات ہوئی، جے یو آئی کے سربراہ کا جو کردار ہے پہلے ہم اس کو سمجھ نہیں سکے تھے مگر اب آنکھیں کھل گئیں ہیں۔ سابق وفاقی وزیر  نے کہا کہ سب کو ملکر جمہوریت کے تحت پُرامن طریقے سے آگے بڑھنے اور پاکستان کیلئے ون، ون والی صورت حال بنانی ہوگی تاکہ ہمارا ملک آگے بڑھے، سیاسی مخالفت اپنی جگہ پر رہے مگر یہ دشمنی اور انتشار کی صورت میں تبدیل نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے مدارس سے متعلق بل اور دیگر معاملات پر بات ہوئی ہے، اس وقت ملک میں انتشار اور تقسیم کی سیاست کو ختم کرنے کیلئے سب کو کردار ادا کرنا ہو گا، اس حوالے سے مولانا فضل الرحمان نے بہت اہم کردار ادا کیا اور مستقبل میں بھی اُن کا کردار اہم ہو گا۔ فیصل واوڈا نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے جو میری ون آن ون ملاقات ہوئی اس کے بارے میں زیادہ بات نہیں کروں گا، فیصل واوڈا نے کہا کہ اس وقت ملک میں قومی حکومت ہے، خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کو جے یو آئی کا مینڈیٹ دیا گیا، فارم 47 کے ساتھ جے یو آئی کے مینڈیٹ کی بات بھی ہونی چاہئے۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ میں اسٹیبلشمنٹ اور جوڈیشری کا حامی ہوں، پاکستان کی خاطر، انتشار اور نفرت و سیاست کی تقسیم کو ختم کرنے کیلئے ایم کیو ایم، ٹی ایل پی سمیت تمام سیاسی جماعتوں کے پاس جاؤں گا تاہم انہوں نے پی ٹی آئی کے پاس جانے کی تردید یا تصدیق نہیں کی۔ سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ میں بانی پی ٹی آئی کی جان بچانے کے لیے ہی یہ سب کررہا ہوں، اب عمران خان کو یہ سمجھ لینا چاہیے کہ میں اُن کی زندگی کیلئے ہی کام کر رہا ہوں، میرا مسئلہ ریاست، حکومت اور سیاست نہیں بلکہ ایک ہی مقصد ہے کہ بشریٰ بی بی اور اُن کے حواریوں سے عمران خان کی جان کو بچاؤں اور ملک سے انتشار اور تقسیم کو ختم کر دوں۔